اتوار، 3 نومبر، 2013

ایک عورت سے کھانے میں نمک تیز ہوگیا ۔ شوہر کھانے کے لیے بیٹھا تو اتنا تیز نمک دیکھ کر اس غصہ آگیا


ایک عورت سے کھانے میں نمک تیز ہوگیا ۔ شوہر کھانے کے لیے بیٹھا تو اتنا تیز نمک دیکھ کر اس غصہ آگیا ۔ غریب آدمی تھا چھ ماہ بعد مرغی کا گوشت لایا تھا ۔ چھ ماہ سے دال سبزی کھا کھا اس کی زبان گوشت کھانے کے لیے بے چین تھی مگر بیوی نے نمک تیز کرکے سارا سالن خراب کردیا ۔
اس نے بیوی کو کچھ نہ کہا چپ چاپ کھا لیا اور کہا اے اللہ اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتا تو میں یہ پسند کرتا کہ میرا داماد اسے معاف کردے ۔ میرے جگر کے ٹکڑے کو کچھ نہ کہے ۔ میری بیوی بھی تو کسی کے جگر کا ٹکڑا ہے ، کسی ماں باپ کی بیٹی ہے ، اور سب سے بڑھ کر تیری بندی ہے ۔ اے خدا میں اسے تیری رضا کے لیے معاف کرتا ہوں ۔
کچھ عرصہ بعد جب اسکاانتقال ہوگیا تو ایک اللہ والے نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھا بھائی تیرے ساتھ کیا معاملہ ہوا ۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے اللہ کے سامنے پیش کیا گیا اور اللہ تعالیٰ نے مجھے میرے گناہ گنوائے کہ تو نے فلاں گناہ کیا فلاں گناہ کیا ۔ میں نے سمجھ لیا کہ میں اب ان گناہوں کی وجہ سےجہنم میں جاؤں گا ۔ لیکن اللہ نے آخر میں فرمایا کہ جاؤ میں نے تمہیں اس وجہ سے معاف کیا کہ تم نے اپنی بیوی کو اس دن میری بندی سمجھ کر معاف کیا تھا جس دن اس سے نمک تیز ہوا تھا ، تو نے اسے گالی نہیں دی تھی ڈنڈا نہیں مارا تھا ۔ تم نے اس کی خطا میری رضا کے لیے معاف کی تھی تو آج میں تم کو معاف کرتا ہوں
(ملفوضات حضرت تھانوی رحمتہ اللہ علیہ )
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ تم میں سے سب سےبہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھا ہے اور میں اپنے گھر والوں کے ساتھ تم میں سے سب سے اچھا ہوں

ہمارا اپنے گھر والوں کے ساتھ کیا سلوک ہے ، ہم سب اپنا اپنا حال جانتے ہیں ، اگر کچھ کمی کوتاہی ہے تو یہ ہمارے لیے سوچنے کی بات ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں
1

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد