پیر، 4 نومبر، 2013

میں یارہ سال پہلے ملک سے باھر روزگار کے لیے آیا تھا سوچا تھا کہ بھائ پڑھ جاے گا شادی ھو جاے گی گھر بن جاے گا


میں یارہ سال پہلے ملک سے باھر روزگار کے لیے آیا تھا سوچا تھا کہ بھائ پڑھ جاے گا شادی ھو جاے گی گھر بن جاے گا حج عمرہ بھی ھو جاے گا اور ماں باپ کو بھی حج عمرہ کروا لونگا تو چلو باھر جا کر کچھ عرصہ لگا آتے ھیں آج یارہ سال ھو گئے ، شادی ھوگئ گھر بن گیا بھائ پڑھ کہ ڈاکڑ بن گیا ، زمین لی چھوٹا سا گھر بن گیا لیکن اب جب واپس جانے کی بات کرتا ھوں تو 100٪ لوگ کہتے ھیں پاکستان میں کچھ نہی ادھر مت آتا ،،، بھوکے مر جاو گے ،،،، یہ وہ میرا پاکستان میں رھنے والوں سے ایک سوال ھے کیا واقعی پاکستان میں کچھ نہی یا یہ خود ھڈ حرام ھیں ؟

کیا جو پاکستانی اپنی جوانی اپنا آج پردیس میں قربان کر رھے ھیں انکی قسمت میں پردیس ھی لکھا ھے ؟ کیا پاکستان میں کچھ نہی ؟ یا ھم کچھ کرنا ھی نہی چاھتے ؟

ھر کوئ یہ کیوں سوچتا ھے یا ویزا باھر کا مفت میں مل جاے یا سرکانی نوکری مل جاے باقی اسے کوئ کام نہ کرنا پڑھے محنت مشقت نہ کرنی پڑھے پردیس میں رھنے والے تو محنت مشقت کرتے ھیں نہ دن دیکھتے ھیں نہ رات دیکھتے ھیں نہ شہر دیکھتے ھیں نہ صحرا دیکھتے ھیں ۔ کیا میرا وطن واپس جانے کا فیصلہ غلط ھے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد